میرے والد صاحب سکول ٹیچر تھے‘ اچانک رمضان المبارک کے آخری روزہ کی صبح سوا چھ بجے فالج کا اٹیک ہوگیا ۔ میںبھاگتا ہوا ڈاکٹر کے پاس گیا ‘ ڈاکٹر صاحب آئے‘ انہوں نے جب ان کی حالت دیکھی تو کہا کہ جتنا جلدی ہوسکے ان کو شہر لے جائیں‘ بھائی اور چچا والد محترم کو شہر لے گئے‘ پھر شہروالوں نے بھی جوا ب دےدیا اور کہا جتنا جتنی جلدی ہوسکے لاہور لے جاؤ‘ پھر بھائی اور چچاان کو لاہور لے گئے‘ حالت بہت نازک تھی‘ سب گاؤں والے کہتے تھے’’ماسٹر صاحب ‘‘ اب کبھی چل پھر نہیں سکیں گے‘ پھر گاؤں کے ہی دو صاحب والد محترم کی عیادت کرنے آئے تو انہوں نے مجھے ایک عمل بتایا اور کہا کہ اس عمل سے آپ کے والد ان شاء اللہ صحت یاب ہوجائیں گے اور میں نے یہ عمل چالیس روز تک کیا اللہ کے حکم سے والدمحترم اب چل پھر سکتے ہیں۔ اب کوئی بھی نہیں کہتا کہ انہیں کبھی فالج ہوا تھا۔ عمل یہ ہے:نماز فجر کی دو سنت پڑھنے کےبعد (سلام پھیرنے کےبعد)اول وآخرگیارہ بار درود شریف‘ درمیان میں سورۂ اخلاص اکتالیس بار‘ پڑھ کر پانی پر دم کریں۔ پھر بعد میں فجر کےد و فرض ادا کریں۔اس عمل کو چالیس دن لگاتارکرنا ہے ۔ میں یہ پانی والد صاحب کو پلاتا بھی تھا اور ان کی فالج زدہ حصوں پر لگاتا بھی تھا۔ الحمدللہ! چالیس دن کے اندر اندر والد صاحب اپنے پاؤں پردوبارہ کھڑے ہوگئے۔(صہیب احمد‘چیچہ وطنی)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں